google.com, pub-7579285644439736, DIRECT, f08c47fec0942fa0 بیاں غیروں سے اپنا غم کریں کیا

بیاں غیروں سے اپنا غم کریں کیا

Admin
0

 


بیاں غیروں سے اپنا غم کریں کیا 

نمک کو زخم کا مرہم کریں کیا 


نئے موسم کے خاکے ہیں نظر میں 

گذشتہ فصل کا ماتم کریں کیا 


اترتا ہی نہیں ہے اس کا جادو 

بتاؤ خود پہ پڑھ کر دم کریں کیا 


اسے ہم کس طرح دل سے نکالیں 

یہ دل سنتا نہیں تو ہم کریں کیا 


ہم اس کی بے رخی کا ذکر کر کے 

اسے کچھ اور بھی برہم کریں کیا 


ہمیں جبراً ہی جینا پڑ رہا ہے 

بتا اے گردش پیہم کریں کیا 


غموں کی دھوپ میں جب جل چکے ہیں 

خوشی کی چھاؤں کا عالمؔ کریں کیا 


ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !