میں تو تیری زلف کا عادی ہوں
تیری کاتیلانہ ادا کا عادی ہوں
ہاتھ تو بہت خوبصورت دیکھے ہیں
پر میں تو تیری کلائی کا عادی ہوں
گہرے سمندر بھی کچھ گہرے نہیں
میں تو تیری آنکھوں کا عادی ہوں
چاند بھی مجھکو داغ دار لگے
کیونکہ میں تو تیرے چہرے کا عادی ہوں
لکھنے کو تو بہت تعریف لکھدوں
یے کے میں تیری کشش کا عادی ہوں
میرے بعد یا پہلے تمھے جو ملے گا
بتانا اسے میں تیری روح کا عادی ہوں
♥️