google.com, pub-7579285644439736, DIRECT, f08c47fec0942fa0 زمانہ مبتلا کیا کیا قیاس آرائیوں میں ہے غزل || احمد میرٹھی

زمانہ مبتلا کیا کیا قیاس آرائیوں میں ہے غزل || احمد میرٹھی

Admin
0

 



زمانہ مبتلا کیا کیا قیاس آرائیوں میں ہے 

کرم ان کا بھی کچھ شامل مری رسوائیوں میں ہے 


نہ جانے کتنی یادیں دل کو بہلاتی ہیں آ آ کر 

نشاط زندگی حاصل مجھے تنہائیوں میں ہے 


گراں خوابی کے عالم ہی میں گزرے گا ہر اک لمحہ 

تغیر ہی تغیر وقت کی انگڑائیوں میں ہے 


ہے پنہاں کس قدر ندرت تخیل کی بلندی میں 

گراں مایہ دفینہ فکر کی گہرائیوں میں ہے 


سخن پرور جو ہو کوئی ملے داد سخن احمدؔ 

ہماری کامرانی حوصلہ افزائیوں میں ہے 


احمد میرٹھی 

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !